دھماکے کے وقت چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی ، جائے حادثہ پر مشتعل مظاہرین نے دو مشکوک افراد کو پولیس
حراست سے چھڑا کر آگ لگا دی
لاہور (نمائندہ ٹوبہ نیوز ) لاہور میں یوحنا آباد میں کیتھڈرل اور کرائسٹ چرچ کے قریب دو خود کش دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں10افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوگئے ، دھماکوں کے وقت چرچ میں دعائیہ سروس جاری تھی اور 5 سو سے زائد افراد چرچ میں موجود تھے ، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے چرچ میں اتوار کے روز معمول کی سروس جاری تھی کہ اسی دوران دو مشکوک افراد نے زبردستی چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی ، سکیورٹی گارڈز نے دونوں کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ، دھماکوں کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ دھماکے کے بعد ہر طرف بھگدڑ مچ گئی اور لوگ اپنی جان بچانے کیلئے دیوانہ وار محفوظ مقامات کی جانب بھاگ کھڑے ہوئے ۔ سکیورٹی اہلکاروں نے جائے حادثہ سے دو مشکوک شخص کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم شخص نے پہلے فائرنگ کی اور اس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد اہل علاقہ نے جائے حادثہ سے دو مشکوک افراد کو فیروز پور روڈ پر زندہ جلا دیا گیا ، دونوں افراد چرچ کے قریب مشکوک حالت میں گرفتار ہوئے تھے اور اس کے بعد مشتعل اہل علاقہ نے ان کو پولیس کی تحویل سے چھڑا لیا اور فیروز پور روڈ پر ان کو آگ لگا دی ، ترجمان حکومت پنجاب سردار زعیم قادری نے کہا کہ انہیں اس واقعہ پر شدید افسوس ہے ، دہشتگردوں نے ایک بار پھر معصوم اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا ، حکومت معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دے گی اور ان سے قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا ۔ دوسری طرف وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے افسوسناک واقعے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ اس سانحے میں مرنے والوں کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے بھی واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے ۔