ٹوبہ ٹیک سنگھ : چوکی انچارج کی ساتھیوں سمیت دو شادی شدہ خواتین سے مبینہ اجتماعی زیادتی ،برہنہ ویڈیو فلم بھی بنا لی،
راز اگلنے پر پولیس مقابلہ میں پار کر دینے کی دھمکیاں،متاثرہ خواتین کا انصاف فراہمی کا مطالبہ،پولیس آفیسر نے الزامات کی سختی سے تردید کر دی۔ سب انسپکٹر خالد
کے گھر داخل ہو کر مبینہ طور پرخواتین کو لاتوں ،مکوں اور تھپڑوں سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں اسلحہ کے زور پر اغواء کر کے پرائیویٹ گاڑی میں بٹھا لیا اور نا
معلوم مقام پر لیجا کر برہنہ حالت میں ناچنے پر مجبور کرتے رہے جبکہ شراب کے نشہ میں دھت پولیس اہلکار ان کی عزتیں لوٹنے کے ساتھ ویڈیو فلم بھی بناتے رہے ۔
جسم نوچنے کے بعد تھانہ چوکی لا کر دوبارہ برہنہ کرتے ہوئے تشدد کیا اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتلایا تو پولیس مقابلہ میں پار کر دیا جائے گا ۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی
دونوں خواتین اور ان کے لواحقین نے وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف اور پولیس کے ارباب اختیار سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔واقع بارے چوکی
انچارج سب انسپکٹر خالد جمیل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے خواتین کی جانب سے زیادتی کے لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ
میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔