گوجرانوالہ: پاک فوج کے دستے کو پنوعاقل سے کھاریاں لے کر جانے والی ٹرین کی 4 بوگیاں ہیڈ چناواں کے قریب پل ٹوٹنے کے باعث نہر میں جاگریں جس کے نتیجے میں یونٹ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل عامر جدون سمیت 14 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔


ایکسپریس نیوزکے مطابق مال بردار ٹرین پنوعاقل سے کھاریاں جارہی تھی جس میں 4 مسافر بوگیاں بھی لگائی گئی تھیں جو ہیڈ چناواں کے قریب پل ٹوٹنے کے باعث نہر میں جاگریں جس کے نتیجے میں متعدد افراد ڈوب گئے، حادثے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں اور مقامی افراد جائے وقوعہ پہنچ گئے جنہوں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔


ریسکیو آپريشن ميں تيزی کے لیے پاک ايوی ايشن كے ہيلی كاپٹرز، كشتيوں اور جوانوں نے ريسكيو ٹيموں كے ساتھ مل كر كام كيا اور اس آپريشن كے دوران لیفٹیننٹ كرنل عامر ان كی اہليہ اور2 بچے، میجر عادل کی اہلیہ، كيپٹن كاشف، ليفٹيننٹ عباس ، سب ميجر اسلم اور ٹرین ڈرائیور محمد رياض سميت 13 افراد حادثے ميں شہيد ہو گئے جب كہ حادثے میں حساس ادارے کے ملازمین سمیت 100 افراد کو بچا لیا گیا۔

پاک فوج کے اہلکاروں کے پہنچنے کے بعد جائے وقوعہ سے عام افراد کو ہٹادیا گیا اور امدادی کاموں کو تیز کرنے کے لئے نہر کا پانی بھی روک لیا گیا جس کے بعد بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لئے بھاری مشینری کی مدد سے بوگیوں کو کاٹا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں بوگیوں میں 200 افراد سوارتھے جن میں سے 85 افراد کو نکال لیا گیا ہے۔


ترجمان پاک فوج کے مطابق خصوصی ٹرین کے ذریعے فوجی دستے کھاریاں جارہے تھے تاہم مال گاڑی میں لگی 4 بوگیاں جامکے چھٹا کے مقام پر نہرمیں جاگریں جس کے نتیجے میں یونٹ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل عامرجدون سمیت 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ترجمان کاکہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کی وجہ پل کا ٹوٹنا تھا جب کہ نہرمیں ڈوبنے والے مزید مسافروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

حادثے کے بعد وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق، کور کمانڈر گوجرانوالہ اور وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ سمیت دیگر حکام بھی جائے حادثہ پر پہنچے جہاں انہوں نے ریسکیو کارروائیوں کا جائزہ لیا جب کہ وزیر ریلوے نے حادثے کی تحقیقات کے لئے 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی جس میں گریڈ 20 اور21 کے 4 آفیسرشامل ہیں۔


ٹرین حادثے میں شہید ہونے والوں میں 10 افراد لیفٹیننٹ کرنل عامر جدون ان کی اہلیہ اور بیٹی، میجر عابد، کیپٹن کاشف، لیفٹیننٹ عباس، لائنس نائیک ظفر، سپاہی سلطان، دھنی بخش اور سلیم کی نمازجنازہ رات گئے گوجرانوالہ ایئربیس میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت دیگر فوجی افسران اور اہلکاروں نے شرکت کی۔ اس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف سی ایم ایچ گوجرانوالہ پہنچے جہاں انہوں نے حادثے کے زخمیوں کی عیادت کی۔


وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف زرداری اور چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے ٹرین حادثے پر دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے پنجاب حکومت اورمتعلقہ اداروں کو تمام وسائل بروئےکار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔


دوسری جانب گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حادثے کا شکار ٹرین پنوں عاقل سے کھاریاں جارہی تھی جس میں جاں بحق افراد کی تعداد 12 سے 14 ہوسکتی ہے جب کہ ٹرین میں موجود تمام افراد اور بوگیوں میں موجود سامان نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حادثے عام طورپر دھماکے کی صورت میں ہوتے ہیں تاہم ابتدائی تحقیقات میں دھماکے یا دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے لیکن اس میں کسی اور کے ملوث ہونے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا البتہ حادثے کی وجوہات 72 گھنٹے میں سامنے آنے کے بعد تمام باتیں واضح ہوجائیں گی۔